بازاری پیٹی کوٹ کی صورت ہوں ان دنوں
میں صرف ایک ر موٹ کی صورت ہوں ان دنوں


ظالم Ú©Û’ Ø+Ù‚ میں میری گواہی ہے معتبر
میں جھگیوں کے ووٹ کی صورت ہوں ان دنوں


منھ کا مزا بدلنے کو سنتے ہیں وہ غزل
ٹیبل پہ دال موٹھ کی صورت ہو ان دنوں


ہر شخص دیکھنے لگا شک کی نگاہ سے
میں پانچ سو کے نوٹ کی صورت ہوں ان دنوں


ہر شخص ہے نشانے پہ مجھ کو لئے ہوئے
کیرم کی لال گوٹ کی صورت ہوں ان دنوں


گھر میں بھی کوئی خوش نہ ہوا مجھ کو دیکھ کر
یعنی میں ایک چوٹ کی صورت ہوں ان دنوں


موسم بھی اب اڑانے لگا ہے میری ہنسی
اتنے پرانے کوٹ کی صورت ہوں ان دنوں